قاہرہ: (آن لائن) مصری فوج کے سابق سربراہ اور آئندہ صدارتی انتخاب کیلئے مضبوط ترین امیدوار سمجھے جانے والے فیلڈ مارشل عبدالفتاح السیسی نے اپنی انتخابی مہم کا غیر رسمی عوامی آغاز کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں ان کی پہلی عوامی ملاقات قبطی عیسائیوں کے پوپ سے مسیحی تہوار ایسٹر سے ایک روز قبل چرچ میں ہوئی ہے جبکہ انتخابی مہم کا رسمی آغاز 2 مئی سے ہوگا۔ قبطی عیسائیوں کے پوپ ٹواڈراس نے نہ صرف پہلے منتخب مصری صدر محمد مرسی کی برطرفی کی تائید کی تھی اور ملک کی سیکولر جماعتوں کے ہمراہ السیسی کے ساتھ کھڑے رہے تھے بلکہ وہ اب بھی فیلڈ مارشل السیسی کے صدر بننے کے کٹر حامی ہیں۔ فیلڈ مارشل السیسی نے اسی
وجہ سے صدارتی انتخاب کیلئے اپنی انتخابی مہم کے آغاز میں کہیں اور جانے یا کسی اور شخصیت سے ملنے کے بجائے پوپ سے ملنا پسند کیا ہے۔ واضح رہے مرسی کی برطرفی کے بعد پولیس تھانوں کے ساتھ ساتھ گرجا گھروں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ مصر کی مجموعی آبادی میں قبطی عیسائیوں کی تعداد تقریبا دس فیصد ہے۔ معزول صدر محمد مرسی کبھی بھی چرچ نہیں آئے تھے البتہ پچھلے سال انہوں نے اپنا ایک نمائندہ پوپ کے پاس بھجوایا تھا۔ لیکن فیلڈ مارشل نے صدر بننے سے پہلے ہی ملاقات کر کے قبطی عیسائیوں کی اہمیت کا اعتراف کیا ہے۔ پوپ سے السیسی کی اس اہم ملاقات کے حوالے سے جاری کئے گئے ایک بیان کے مطابق فیلڈ مارشل السیسی نے پوپ کو یقین دلایا ہے کہ مسلمان اور عیسائی ہمیشہ متحد رہیں گے۔ -